Sunday, October 09, 2011

کاش ہم تم..... Kaash Hum Tum

کاش ہم تم
نہ یوں ملے ہوتے
جیسے اب ملے ہیں
تو شاید
شاید...
جدا جدا راہوں پر
نہ یوں چلے ہوتے
جیسے اب چلے ہیں
کاش ہم تم
کسی اور رنگ میں
کسی اور ڈھنگ میں
لہروں سے چھلکتی...  
کسی جلترنگ میں
کسی اور دیس میں
کسی اور بھیس میں
وقت کی کتاب میں
کسی اور باب میں
یا پھر
نیم وا آنکھوں میں
مچلتے سراب میں
کسی قصّہ
گوکے
قصّہ لا جواب میں
کردار بن کے ملے ہوتے
کسی مصور کے
خوبصورت شاہکار میں
رنگ بن کے گھلے ہوتے
تو شاید
شاید
آج ہجر کے
نہ سلسلے ہوتے
جدا جدا رہوں پر
نہ یوں چلے ہوتے
جیسے اب چلے ہیں
کاش ہم تم
نہ یوں ملے ہوتے
جیسے اب ملے ہیں

GR-9 Oct 2011

2 comments:

Raja Khurram Gulistan said...

Good one broii. Yaar tu Bohot udaas lag raha hai mujhe. khush baash raha Kar :)

wajiha said...
This comment has been removed by the author.